ہمیں حکومت پر اعتماد ہونا چاہیے، جسٹس اطہرمن اللہ
ارشد شریف کے قتل کا واقعہ دو ملکوں کا معاملہ ہے۔جو نمائندہ تنظیمیں ہیں وہ حکومت سے معاملے کو اٹھائیں گی۔
متی وکیل کا کہنا تھاکہ کینیا حکومت کی رپورٹ آنے دیں، کوئی اعتراض ہوا تو پھر اسے سن لیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی تحقیقات کے لئے کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواست پر سماعت کی ،جو شہری بیرسٹر شعیب رزاق کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
وزارت داخلہ اور خارجہ کی جانب سے ارشد شریف کے قتل سے متعلق رپورٹ آج ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے پاس جمع کرا دی گئی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا ارشد شریف کی فیملی کے پاس کوئی گیا ہے؟ انہیں کوئی معاونت چاہئے؟
بیرسٹر شعیب رزاق نے بتایا کہ ارشد شریف کی میت بھی آج شام تک اسلام آباد پہنچادی جائےگی۔ انہوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے، کینیا کی حکومت کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ آجائے اور اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو پھر اس کیس کو مزید سن لیا جائے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت