افتخار درانی نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے کی نقول بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کردیں۔
افتخار درانی نے چیئرمین سینیٹ اور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر فیصل جاوید خان سے سینئر صحافی شہید ارشد شریف کا سینیٹ کمیٹی کو ریکارڈ کرایا گیا بیان منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا۔
افتخار درانی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میں چیئر مین سینیٹ اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر فیصل جاوید خان سے درخواست کرتا ہوں کہ یکم جون 2022کو کمیٹی کو ریکارڈکرایا گیا ارشد شریف کا غیرترمیم شدہ بیان جاری کیا جائے جوانہوں نے عمران ریاض خان اور صابر شاکر کے ساتھ ریکارڈ کرایا تھا۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کو 23 اکتوبر کوکینیا کے دارالحکومت نیروبی کے نواح میں کینیا کی پولیس نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔ان کے قتل کی تحقیقات کیلیے ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی کینیا روانہ ہوچکی ہے ۔ارشد شریف کو آج فیصل مسجد میں نمازجنازہ کے بعد اسلام آباد میں سپرد خاک کیاجائے گا۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت