مکمل تحقیقات کے لیے جی ایچ کیو نے حکومتِ پاکستان سے درخواست کی ۔‘ لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کینیا کی حکومت کی جانب سے تفصیلات مل رہی ہیں۔ اس ساری صورتحال پر اعلیٰ سطح پر تحقیقات ضروری ہیں۔
تحقیقات سے سب کو جواب مل سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ’سانحے کو جواز بنا کر من گھڑت الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ارشد شریف کو پاکستان سے جانا کیوں پڑا۔‘لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار
’ارشد شریف ایک پروفیشنل صحافی تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے واضح کیا کہ ’دیکھنا یہ ہے کہ اس افسوسناک واقعے کو بے بنیاد جواز بنا کر کون فائدہ اٹھانا چاہ رہا ہے۔ جو بغیر ثبوت الزام تراشی کر رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔‘
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت