ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے کے لئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کینیا گئی تھی۔ وزیر رانا ثناء اللہ

کینیا سے واپسی کے بعد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے مجھے بریفنگ دی۔

رانا ثناء اللہ نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو ابھی کچھ اور چیزیں بھی تفتیش کرنا ضروری ہیں۔
ہوسکتا ہے فائنڈنگ کمیٹی کو دبئی اور پھر دوبارہ کینیا جانا پڑے۔انہوں نے مزید کہا ارشد شریف پر ٹارگٹڈ فائرنگ ہوئی ہے
فائرنگ کرنے والے کو پتا تھا ارشد شریف کس سیٹ پر بیٹھا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ارشد شریف باہر نہیں جانا چاہتا تھا اسے باہر بھجوانے کے لیے تھریٹ جاری کیا گیا۔
اس چیز کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ تھریٹ کس نے جاری کیا اور ان بندوں کے کس کس سے رابطے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ارشد شریف کا تھریٹ ملنا اور پھر اس کینیا جانا یہ آپس میں کڑیاں ملتی ہیں۔
کینیا پولیس پیسے لے کر بھی بندے مار دیتی ہے اور پورے وثوق سے کہتا ہوں وقاراور خرم اس قتل میں ملوث ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ارشد شریف پاکستان میں ہوتے تو اس طرح کا واقعہ کبھی پیش نہیں آتا۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.