اتر پردیش کے رام پور کی ایک عدالت نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اعظم خان نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔
رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اعظم خان کو آئی پی سی کی دفعہ 153A، 505A اور 125 کے تحت قصوروار پایا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تین سال قید کے بعد اعظم خان کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے والی ہے۔
استغاثہ کے وکیل اور جوائنٹ ڈائریکٹر انچارج شیو پرکاش پانڈے نے بی بی سی کو بتایا کہ “اعظم خان کو اس معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اعظم خان کے خلاف رام پور کی ملک ودھان سبھا میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا مقدمہ تھا۔ یہ مقدمہ 7 تاریخ کو چلایا گیا تھا۔ اپریل 2019۔ اس نے لوک سبھا کے 2019 کے عام انتخابات میں ملک ودھان سبھا کے ایک گاؤں میں اشتعال انگیز تقریر کی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اعظم خان کے خلاف اتر پردیش میں پہلے ہی 80 سے زائد مقدمات درج ہیں اور ان سب میں اعظم خان کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل چکی ہے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت