الجزائر میں مظاہرین نے اخوانی تنظیم کی حامی جماعت کو اپنی عوامی احتجاجی تحریک میں شامل ہونے سے کیوں روک دیا؟

الجزائر میں مظاہرین نے اخوانی تنظیم کو اپنی عوامی احتجاجی تحریک ہائی جیک کرنے سے روک دیا۔ یہ احتجاج صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کی چوتھی مدت صدارت میں توسیع کے خلاف جاری ہے۔ مظاہرین نے اخوانی نظریات کی حامل جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ فرنٹ کے سربراہ عبداللہ جاب اللہ کو ریلیوں سے نکال دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاب اللہ کی آمد نے احتجاج میں شریک افراد کے اندر شدید غصے کی لہر دوڑا دی اور انہوں نے جاب اللہ کے گرد اکٹھا ہو کر ان سے چلے جانے کا مطالبہ کیا۔ ان افراد نے مذکورہ رہ نما یا ان کی جماعت کے کسی بھی کردار کو مسترد کر دیا بالخصوص جب کہ ایک سے زیادہ ملکوں میں الاخوان کے تخریبی منصوبے کا انکشاف ہو چکا ہے۔عبداللہ جاب اللہ کو گزشتہ بیس برس کے عرصے میں الجزائر میں ایک نمایاں ترین اسلام پسند شخصیت اور ملک میں الاخوان المسلمین جماعت کے اہم ترین بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔جاب اللہ نے مئی 1956 میں الجزائر کی ریاست سکیکدہ میں ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی۔ انہوں نے اپنی تعلیم کے ساتھ کام کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انٹرمیڈیٹ مکمل کر لیا۔ اس کے بعد انہوں نے لا کالج میں داخلہ لیا اور 1978 میں وہاں سے فارغ التحصیل ہوئے۔جاب اللہ نے دو مرتبہ 1999 اور 2004 میں صدارتی انتخابات میں حصہ لیا مگر دونوں مرتبہ بدترین ہزیمت نے ان کو مایوس کر دیا۔ الجزائر کے عوام نے اسلام پسندوں کو مسترد کر دیا کیوں کہ انہیں اندیشہ تھا کہ کہیں 1992 کا منظر نامہ پھر سے سامنے نہ آ جائے۔جاب اللہ نے 30 جولائی 2011 کو ایک نئی سیاسی جماعت کی تاسیس کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس جماعت کو جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ فرنٹ کا نام دیا۔ جاب اللہ اس جماعت کے ذریعے طاقت کے ساتھ سیاسی منظر نامے میں واپس آنے کے خواہش مند ہیں۔ وہ نظام کی تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں سے فائدہ اٹھا کر الاخوان کے ایجنڈے پر عمل درآمد چاہتے ہیں۔

Post Code: W010

این این آئی

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.