آم کے پودوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے: ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت خالد اقبال

پنجاب کو آم کی کاشت و پیداوار کے لحاظ سے اہم مقام حاصل ہے ‘ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت

آم کی ملکی پیداوار کا 60فیصد سے زائد حصہ پنجاب میں ہی پیدا ہوتاہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ آم کا پود اسردی

سے بری طرح متاثرہوتاہے
اور اگر درجہ حرارت 4 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو جائے تو آم کی نرسری سردی سے تباہ بھی ہوسکتی ہے تاہم بڑے پودے زیادہ قوت مدافعت رکھنے کے باعث کچھ کم متاثر ہوتے ہیں
لہٰذا اس صورت حال سے نمٹنے کیلئے مناسب حکمت عملی اختیار کرناضروری ہے تاکہ نقصان کے خدشات کو کم سے کم کرنے سمیت باغات لگانے کے بعد ان کے موسمی اثرات سے بچاؤو بہتر دیکھ بھال ممکن ہو سکے۔
سخت سرد راتوں میں جب درجہ حرارت نقطہ انجماد پر آجاتاہے تو پودے بڑی تیزی سے حرارت خارج کرتے اور ٹھنڈے ہو جاتے ہیں
جس سے پودوں کے خلیوں کاپانی جم جاتاہے اور کیمیائی اجزا یاتو اپنا توازن کھو دیتے ہیں یا اپنااثر زائل کردیتے ہیں
نیز نرم و نازک حصوں پر سردی کا اثر زیادہ ہوتاہے جبکہ کوراپڑنے کی صورت میں آم کے پتے جھلس جاتے ہیں،
تنے کاچھلکا پھٹ جاتاہے اور چھوٹے پودے سوکھ جاتے ہیں۔
انہوں نے باغبانوں کو ہدایت کی کہ وہ موسم سرماکے مضر اثرات سے باغات کو بچانے کیلئے فوری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.