اڑھائی سالہ بچی حوا گھر کے قریب کھیلتے ہوئے اچانک گہرے اور تنگ ٹیوب ویل کے بور میں جا گری۔
چار گھنٹوں سے زائد کی کوششوں کے بعد گھر والوں کی اُمید ختم ہوگئی کہ حوا کو زندہ تو دور شاید مردہ بھی نہ نکالا جاسکے، کیونکہ بلوچستان میں اس سے پہلے ٹیوب ویل کے بور میں گرنے والے کسی بچے کو زندہ نہیں نکالا جا سکا تھا۔تب علاقے کے ایک نوجوان نے اپنی جان پر کھیل کر کنویں میں اترنے کا فیصلہ کیا اور حوا کو ’موت کے کنویں‘ سے زندہ نکال کر انسانی ہمدردی کی مثال قائم کردی۔
یہ نوجوان 25 سالہ فضل الرحمان تھا جس کا اپنا گھر حالیہ بارشوں اور سیلاب سے گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
اردونیوز سے بات کرتے ہوئے بارکھان کے علاقے ناہڑ کوٹ کے رہائشی فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت تباہ شدہ گھر کی دوبارہ تعمیر کا کام کر رہے تھے کہ چچا آئے اور بتایا کہ قریب کے علاقے میں ایک چھوٹی بچی بور میں گر گئی ہے۔ وہ کام چھوڑ کر وہاں چلے گئے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت