امریکہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز ایران کی طرف سے سیٹلائٹ راکٹ کا تجربہ انتہائی تشویشناک ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ یہ تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے جس میں ایران کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی صلاحیت رکھنے والے بیلسٹک میزائلوں سے متعلق کسی بھی سرگرمی کو انجام دینے سے منع کیا گیا ہے۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا کہ یہ راکٹ ٹیلی کمیونیکیشن سیٹلائٹ کو زمین کی سطح سے تقریباً پانچ سو کلومیٹر کے فاصلے پر مدار میں رکھے گا۔
ایران اور مغرب کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات فی الحال روکے ہوئے ہیں، تاکہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کو روکنے کے بدلے اس پر عائد پابندیوں میں نرمی کی جا سکے۔
ہفتے کے روز، ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک سیٹلائٹ راکٹ کا تجربہ کیا۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ امریکہ نے ایران کے اس اقدام کو ‘غیر ضروری اور عدم استحکام پیدا کرنے والا’ قرار دیا ہے۔
امریکہ کا خیال ہے کہ سیٹلائٹ کو مدار میں ڈالنے کے لیے استعمال ہونے والی بیلسٹک ٹیکنالوجی کو جوہری ہتھیاروں کو لانچ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ایران کا کہنا ہے کہ اس کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت