برطانیہ کی معیشت امریکہ اور یورپی یونین سے کیوں پیچھے ہے؟

برطانیہ کی معیشت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ عوام مہنگائی سے پریشان ہیں۔ جس رفتار سے مہنگائی بڑھ رہی ہے اس کے مطابق لوگوں کی تنخواہیں نہیں بڑھ رہی ہیں۔

صورتحال کتنی خراب ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس سال تمام بڑی معیشتوں میں ترقی کی پیش گوئی کی ہے لیکن کہا ہے کہ برطانیہ کی معیشت گرے گی۔

بینک آف انگلینڈ کا اندازہ ہے کہ برطانیہ اس سال کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے۔ تاہم، کساد بازاری کا یہ مرحلہ مختصر ہوگا اور ویسا نہیں ہوگا جیسا کہ پہلے خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔

اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہونی چاہیے کیونکہ کورونا وبا، روس یوکرائن جنگ اور توانائی اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے برطانیہ کی معیشت کو مسلسل کمزور کیا ہے۔

اندازے ہمیشہ درست نہیں ہوتے۔ بہت سی چیزیں معیشت کو متاثر کرتی ہیں۔ ان میں جغرافیائی سیاست سے لے کر موسم تک سب کچھ شامل ہے۔

یہی وجہ ہے کہ معیشت کے بارے میں کئی بار کی جانے والی پیشین گوئیاں درست ثابت نہیں ہوتیں۔ لیکن اس طرح کے جائزے بتا سکتے ہیں کہ معاملات کس سمت جا رہے ہیں۔

لیکن موجودہ حالات سے ایسا لگتا ہے کہ موجودہ مشکل صورتحال برطانیہ کو دوسرے ممالک سے زیادہ پریشان کر رہی ہے۔

امیر ممالک کی معاشی کارکردگی پر نظر رکھنے والے ادارے او ای سی ڈی کے مطابق کورونا وبا کے ابتدائی مہینوں میں برطانیہ کی معیشت دیگر امیر ممالک کے مقابلے میں زیادہ تنزلی کا شکار ہوئی ہے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.