بنگلہ دیشی وزیر نے یہاں کے ہندوؤں کے بارے میں کیا کہا؟

بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات و نشریات محمد حسن محمود کا ہندوؤں سے متعلق بیان خبروں میں ہے۔

حسن محمود نے کولکتہ پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت میں ہندو محفوظ ہیں اور حال ہی میں درگا پوجا بغیر کسی تشدد کے ہوئی ہے۔
حسن محمود نے کہا، ’’بنگلہ دیش میں تقریباً دو کروڑ (اصل میں 1.3 کروڑ) ہندو ہیں۔ اس سال ملک میں 33 ہزار درگا پنڈال بنائے گئے تھے۔ ہماری وزیر اعظم شیخ حسینہ نے عوامی لیگ کے رہنماؤں سے کہا تھا کہ وہ پوجا پنڈالوں پر نظر رکھیں تاکہ کوئی گڑبڑ نہ ہو۔
اس سال ہندوستان بنگلہ دیش کی درگا پوجا پر نظر رکھے ہوئے تھا اور یہ پوجا اس لیے بھی خاص تھی کیونکہ گزشتہ سال درگا پوجا کے دوران بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
گزشتہ سال تشدد میں تقریباً 10 افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے تھے۔
کملا کے عبادتی پنڈال میں مبینہ طور پر قرآن کی توہین کی خبروں کے بعد تشدد پھیلا۔ کومیلا کے بعد تشدد کے واقعات ملک کے کئی دوسرے حصوں میں بھی پھیل گئے۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق بنگلہ دیش کی 149 ملین کی آبادی کا تقریباً 8.5% ہندو ہیں۔ ضلع کومیلا سمیت دیگر کئی اضلاع میں ہندو برادری کے لوگوں کی بڑی آبادی ہے۔
ہندوستان میں بھی یہ مسئلہ کافی زیر بحث رہا۔ دائیں بازو کے خیالات رکھنے والی کئی تنظیموں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کو بنگلہ دیش کی حسینہ حکومت کے ساتھ اٹھائیں ۔
اسی وجہ سے، جب اس سال درگا پوجا کا اہتمام کیا گیا تھا، حسینہ حکومت نے سی سی ٹی وی سمیت وسیع حفاظتی انتظامات کیے تھے۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.