بچوں میں پائی جانے والی بیماری آٹزم کیا ہے؟

یہ انیس سو چالیس کی بات ہے جب آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بچوں کے ایک ڈاکٹر ہانس آسپیرگر  نے چند مرریضوں میں اپنی شخصیت کے حوالے سے غیر معمولی طرز عمل اور پیچیدہ پہلوؤں کا بغور مشاہدہ کیا جو عام انسانوں سے میل جول رکھنے اور ان کے جذبات کو سمجھنے سے قاصر تھے۔ ڈاکٹر آسپیرگر نے اپنے طور پر مشاہدہ کیا کہ ایسے بچے دوست بنانے میں مشکل کا سامنا کرتے ہیں جو کہ بنیادی طور پر یہ ایک دماغی مسئلہ ہے جو بچپن میں لاحق ہوتا ہے اور تمام عمر کے لئے شخصیت کا حصہ بن جاتا ہے بچوں میں اس مرض کی تشخیص کوئی آسان کام نہیں ہے اور اس سلسلے میں نہایت گہرا مشاہدہ درکار ہوتا ہے  ایسے بچے غیر معمولی طور پر ذہین ہوتے ہیں۔  

ایسے بچے جن مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں ان میں بول چال میں مشکل کا سامنا کہ یا تو ایسے بچے بالکل بول نہیں سکتے یا پھر ٹوٹے پھوٹے اور بے ربط الفاظ میں اپنا مدعا بیان کر ستے ہیں؛ لوگوں سے ملنے جلنے یا نظریں ملانے میں گریز کرتے ہیں کچھ اشیا یا آلات کے ساتھ غیر معمولی لگاؤ رکھتے ہیں فرضی کرداروں سے کھیلتے ہیں دوسرے بچوں کے ساتھ کھیل کود میں نہ تو خود شریک ہوتے ہیں اور نہ ہی انہیں اپنے کھیل میں شریک کرتے ہیں آس پاس کی چیزوں اور لوگوں سے لاتعلق رہتے ہیں بار بار اپنی ہاتھوں اور انگلیوں سے غیر معمولی حرکات کرتے ہیں حیران کن طور پر یہ بچے بعض غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں

ابھی تک اس  مرض کی نہ تو اصل وجہ اور نہ ہی اس کا کوئی حتمی علاج دریافت ہو سکا ہے لوگوں کو اس مرض کے متعلق آگاہی دینے کے لئے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ نے متعدد فلمیں بھی بنائیں ہیں جن میں بالی ووڈ کی بنائی ہوئی دو فلمیں میں ہوں خان اور تارے زمین پر سرفہرست ہیں۔ ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق یرقان کا شکار بچے اس بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں  اس حوالے سے بھی تحقیقات کی گئیں کہ آیا کسی ویکسین کی وجہ سے تو بچے اس بیماری کا شکار نہیں ہو جاتے تاہم ماہرین نے اس تحقیق کے ذریعے اس امکان کو بھی رد کر دیا اگرچہ اس بیماری کا کوئی عالج نہیں ہے اور بلوغت کی عمر میں ایسے بچے مایوسی کا شکار ہوسکتے ہیں تاہم مختلف طریقوں سے ایسے بچوں کے رویوں میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے جب کہ ڈاکٹر مختلف ادویات کے ذریعے شدید رویوں جیسے تشویش، اداسی، مایوسی اور اضطراب کا علاج کرتے ہیں

ستمبر دو ہزار آٹھارہ میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے سرکاری سینٹر آف آٹزم ری ہیبلیٹیشن اینڈ ٹریننگ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ آٹزم کو بیماری نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ یہ ایک مسئلہ ہے جسے والدین اور معاشرے محبت اور توجہ کے ساتھ حل کرنا ہے ہر سال دو اپریل کو آٹزم کا عالمی دن برائے آگاہی منایا جاتا

Post Code: X002

کیٹاگری میں : صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

بچوں میں پائی جانے والی بیماری آٹزم کیا ہے؟” ایک تبصرہ

  1. Taxi moto line 128 Rue la Boétie 75008 Paris +33 6 51 612 712   Taxi moto paris Wonderful post! We are linking to this particularly great post on our website. Keep up the great writing. Also visit my blog: hey

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.