تحریک انصاف سندھ لانگ مارچ کی کال پر خاطر خواہ عوام کو اسلام آباد لے جانے میں ناکام
لانگ مارچ کے سلسلے میں انصاف ہاوس سے تین تلوار تک بھی ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ان دونوں مظاہروں میں پی ٹی آئی عوام کو جمع کرنے میں ناکام ہوئی تھی۔
چار روز شہر میں مہم چلانے کے باوجود کراچی سے روانہ ہونے والے قافلے میں محدود افراد ہی شریک ہوئے،
تنظیمی ڈھانچے میں خامیوں اور رہنماؤں کی آپسی چپقلش کے باعث کارکنان بھی دھڑے بندی کا شکار ہیں۔
پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے اسلام آباد روانگی کا اعلان کیا گیا۔ مقامی رہنماؤں نے علاقائی سطح پر عوام کو مارچ میں شریک ہونے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی۔
اس سلسلے میں پی ٹی آئی کراچی کی جانب سے ریلی بھی نکالی گئی اور علاقائی سطح پر مہم بھی چلائی۔
لیکن اس کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کا سندھ سے روانہ ہونے والا قافلہ محدود افراد پر ہی مشتمل رہا۔
عمران اسماعیل نے قافلے میں عوامی تعداد کے سوال پر کہا کہ لوگ عمران خان کی کال پر باہر نکل رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک مثالی مجمع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اداروں کے ساتھ ہیں۔ ہمیں بچپن سے افواج پاکستان کی عزت سکھائی گئی ہے۔‘
’ریاست نے ساری پابندیاں عمران خان پر لگا رکھی ہیں۔ لانگ مارچ کو ناکام بنانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جارہا ہے۔
ارشد شریف کے قتل پر سیاست کی جارہی ہے۔ ہم انصاف کے لیے چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔‘
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت