دنیا کے ظالم ترین حکمرانوں کی بات کی جائے تو سب سے پہلے چنگیز خان کا نام آتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ چنگیز خان کی فوج جہاں سے گزرتی تھی وہاں سے انسانوں کا خاتمہ کیا جاتا تھا۔ چنگیز اکیلا بے رحم جنگجو نہیں تھا بلکہ اس کا پوتا ہلاگو خان بھی ایک خطرناک جرنیل تھا۔ اب ترکی میں چنگیز خان کے پوتے سے متعلق ایک انکشاف سامنے آیا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی میں ایک عظیم الشان محل دریافت کیا ہے جو شاید ہلاکو خان کا تھا۔
ہلاکو خان 1217 سے 1265 تک زندہ رہا۔ اس نے تقریباً جنوب مغربی ایشیا کے زیادہ تر حصے پر قبضہ کر لیا۔ 1258 میں اس نے بغداد پر بھی قبضہ کر لیا جو اس وقت اسلام کا ثقافتی اور مذہبی دارالحکومت تھا۔ اس کے حملے سے تاریخی شہر کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا تھا۔ ہلاکو خان کا باپ چنگیز خان کا چوتھا بیٹا تھا۔ اس نے منگول سلطنت کو مشرق وسطیٰ اور ایشیا تک پھیلا دیا۔
ایک اندازے کے مطابق چنگیز خان نے اپنی جنگی مہم کے دوران تقریباً 40 ملین افراد کو قتل کیا ۔ اس وقت کی آبادی کے حساب سے یہ دنیا کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ہو گی۔ چنگیز خان کی موت کے بعد منگول سلطنت چھوٹی چھوٹی سلطنتوں میں بٹ گئی۔ ان میں سے ایک الخانات تھا جس کا سربراہ ہلاکو خان تھا۔ اس نے موجودہ ایران، عراق اور ترکی پر قبضہ کر لیا۔
