جنوبی افریقہ روس اور چین سے ہاتھ کیوں ملا رہا ہے؟

جنوبی افریقہ بھی روس اور چین کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لینے جا رہا ہے۔

تینوں ممالک کی بحریہ کی یہ مشق ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین پر روس کے حملے کو ایک سال مکمل ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے کئی مغربی ممالک روس پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔

روس ، چین اور جنوبی افریقہ کیا کرنے جا رہے ہیں؟

پاک بحریہ کی یہ دس روزہ فوجی مشق 17 فروری کو بحر ہند میں شروع ہوگی۔ یہ مشق جنوبی افریقہ کے ساحل کے قریب ہوگی۔

جنوبی افریقہ کی نیشنل ڈیفنس فورس (SANDF) نے کہا ہے کہ اس تقریب میں 350 فوجی جوان حصہ لیں گے۔

روس نے کہا ہے کہ اس کا ایڈمرل گورشکوف جنگی جہاز، جو زرکون ہائپر سونک میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مشق میں حصہ لے گا۔ یہ میزائل آواز کی رفتار سے نو گنا زیادہ تیزی سے جا سکتا ہے اور اس کی رینج ایک ہزار کلومیٹر (620 میل) تک ہے۔

جنوبی افریقہ کے انسٹی ٹیوٹ فار سیکیورٹی اسٹڈیز سے وابستہ ڈینس سروس کا کہنا ہے کہ “روس یہ دکھانے کی کوشش کرے گا کہ وہ یوکرین میں پیچھے ہے لیکن پھر بھی اس کی فوج طاقتور ہے۔”

SANDF نے اس مشترکہ مشق کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں دی ہیں لیکن اس سے قبل سال 2019 میں ان تینوں ممالک کے درمیان ایک اور مشترکہ جنگی مشق ہوئی تھی۔ اس وقت اس میں کل سات بحری جہاز شامل تھے جن میں تینوں ممالک کا ایک جنگی جہاز، سروے جہاز اور فیولنگ جہاز شامل تھا۔

اس وقت ساحلی علاقوں میں آگ بجھانے، سیلاب اور بحری جہازوں کو قزاقوں سے بچانے جیسی کارروائیاں مشقوں میں کی جاتی تھیں۔

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.