چینی کمیونسٹ پارٹی کی اعلیٰ ترین تنظیم نیشنل پیپلز کانفرنس کا اجلاس اس ہفتے کے آخر میں منعقد ہو رہا ہے۔
اسے چینی صدر شی جن پنگ کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وہ خود کو ملک کا سب سے طاقتور اتھارٹی بنا رہے ہیں۔
شی جن پنگ نے کمیونسٹ پارٹی میں کچھ ایسی تبدیلیاں کی ہیں جس کی وجہ سے پوری طاقت ان کے پاس مرکوز ہو گئی ہے۔ اب پارٹی میں دور دور تک کوئی انہیں چیلنج کرتا نظر نہیں آتا۔
لیکن اس ملاقات میں خود کو قادر مطلق بنانے کے لیے شی جن پنگ کے رویے میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ تقریباً 3000 مندوبین کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات میں نیا وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
چین کے وزیر اعظم ملکی معیشت کو سنبھالنے کے ذمہ دار ہیں۔ چین امریکہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔ نظریاتی طور پر چین میں طاقت کی تنظیم میں صدر کے بعد وزیر اعظم دوسری بڑی طاقت ہے۔
اس اجلاس کا پہلا دن موجودہ وزیر اعظم لی کی چیانگ کے نام ہو گا جو ریٹائر ہونے جا رہے ہیں۔ لیکن ملاقات کے اختتام پر لی چیانگ کو وزیر اعظم بنانے کا اعلان ضرور ہو گا۔
لی کی چیانگ اور لی چیانگ ایک دوسرے سے کافی مختلف ہیں۔ خاص طور پر شی جن پنگ کے ساتھ وفاداری کے معاملے میں۔ شی جن پنگ نے ایک دہائی قبل بدعنوانی کے خلاف بڑی مہم شروع کی تھی۔ اس میں پارٹی میں ان کے حریف دھڑے کے بڑے لیڈروں کا صفایا ہو گیا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں منعقدہ پارٹی کانگریس کی میٹنگ میں سات رکنی پولٹ بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں نئی تقرری کی گئی تھی۔