حکومت کاسوشل میڈیا سے متعلق ایف آئی اے کے اختیارات واپس لینے کا عندیہ

حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کو سوشل میڈیا سے متعلق اختیارات دینے پر صحافی برادری و دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر صحافیوں نے کہا اس بل سے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگے گی تو واپس لے لیں گے
تاہم سوشل میڈیا میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو کنٹرول کرنا چاہیے کیوں کہ لوگوں کی نجی زندگی کو نقصان پہنچایا جارہا ہے یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اندیشہ ہے کہ آزادی اظہار رائے کو نقصان پہنچے گا، اس لیے اظہار رائے کی آزادی کو برقرار رکھتے ہوئے میڈیا اور صحافتی تنظیمیں ہماری رہنمائی کریں
اس حوالے سے حکومت پارلیمنٹ میں بل لارہی ہے، جہاں سوشل میڈیا سے متعلق ایف آئی اے کو اختیارات منتقلی پر بحث ہوگی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو اسلام آباد کے داخلے کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اگر عمران خان ہائیکورٹ کو یقین کراتے ہے تو آنے دیا جائے گا
سیاست میں ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی جاتی ہے، کوئی سیاستدان کبھی یہ نہیں کہتا کہ ہم مذاکرات نہیں کریں گے
لیکن جب ہم مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو عمران خان گالیاں دیتے ہیں، مذاکرات سیاستدان سے ہوتے ہیں یہ تو سیاستدان ہے ہی نہیں عمران خان تو سیاسی دہشت گرد ہے۔
وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو مزید اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے ایف آئی اے ایکٹ میں مزید ترامیم کی منظوری دے دی
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.