اس ایئر ٹریفک کنٹرول نظام کے قیام کو سو سال مکمل ہو گئے ہیں۔
فضا میں طیاروں کی رہنمائی کر کے لینڈنگ اور اڑان بھرنے کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بہ حفاظت منزل تک پہنچانے میں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا کلیدی کردار ہوتا ہے
ہوائی اڈے سے طیاروں کے اڑان بھرنے سے لے کر بہ حفاظت منزل تک پہنچانے میں تمام تر ذمہ داری ایئر ٹریفک کنٹرولر پر عائد ہوتی ہے۔
ایئر ویز میں طیاروں کو ایک دوسرے سے محفوظ فاصلوں پر رکھنا، موسم کی صورت حال کے ساتھ جہازوں کی رہنمائی اس کے فرائض میں شامل ہیں۔1903 میں رائٹ برادرز کے بنائے ہوئے جہاز نے پہلی اڑان بھری تھی، جس کے بعد محض 19 سال کے قلیل عرصے میں ہوائی سفر کمرشل بنیادوں پر دنیا بھر میں شروع کیا گیا۔
1914 میں پہلی کمرشل پرواز نے اڑان بھری تھی، اور 1916 میں فرانس میں ہونے والے پہلے فضائی حادثے کے بعد طیاروں کی رہنمائی کے لیے 1922 میں ایئر ٹریفک کنٹرولر کا نظام وجود میں لایا گیا۔ایئر ٹریفک کنٹرولر کے فعال ہونے کے بعد مسافر طیاروں کو متعدد خوف ناک حادثات سے بچایا جا چکا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں قیمتی انسانی جانیں محفوظ رہیں۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت