روس کا یوٹرن: یوکرین سے اناج کی فراہمی کا معاہدہ بحال

روس کی جانب سے بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین سے اناج کی برآمدات کے معاہدہ سے لاتعلق ہونے کے چند روز بعد اس نے ترکی کے ساتھ معاہدے میں اپنی شرکت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

روس نے ہفتے کے روز یوکرین پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کریمیا میں اس کے بیڑے پر حملہ کرنے کے لیے اناج کے بحری جہازوں کے لیے سیفٹی کوریڈور (حفاظتی راہداری) استعمال کر رہا ہے۔
تاہم اقوام متحدہ، ترکی اور یوکرین نے روس کی جانب سے اس معاہدے کی حمایت روکنے کے بعد بھی بحری جہاز بھیجنا جاری رکھا۔
اب روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کیف نے فوجی کارروائی کے لیے اس راستے کو استعمال نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ معاہدہ جولائی میں اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں ہوا تھا ، جس سے یوکرین کی بندرگاہوں پر پانچ ماہ سے جاری روسی ناکہ بندی کا خاتمہ ہوا تھا جس میں لاکھوں ٹن اناج اور سورج مکھی کا تیل پھنس گیا تھا اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
معاہدے کے تحت جہازوں کو ترکی میں ایک خصوصی رابطہ ٹیم کی جانب سے معائنہ کرنے اور پھر آبنائے باسفورس سے گزرنے سے قبل ایک محفوظ راہداری سے گزرنے کی اجازت ہے۔ یہ معاہدہ 19 نومبر کو ختم ہو رہا ہے اور اس میں شامل افراد کو اب بھی اس میں توسیع پر اتفاق کرنا ہوگا۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.