روس یوکرین کے ٹھنڈے ٹھنڈے ہونے کا انتظار کیوں کر رہا ہے؟

تقریباً ایک ماہ بعد یوکرین میں موسم سرما کی آمد ہو گی اور یہ یوکرائنی فوجی دستوں کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے

جو اپنے علاقوں کو روسی قبضے سے آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
روس پاور پلانٹس اور آئل ڈپوز پر حملہ کر کے یوکرینی باشندوں کو سردی میں ٹھنڈا ہونے پر بھی مجبور کر سکتا ہے۔
دارالحکومت کیف میں درجہ حرارت بدستور منجمد ہے۔ یہاں جنوری میں اوسط درجہ حرارت -3.8 °C ہے اور رات کو یہ اوسطا -6.1 °C تک گر جاتا ہے۔
تاہم، کھیرسن کے جنوبی علاقے میں، جنوری میں اوسط درجہ حرارت -0.9 ° C ہے۔ یہاں اوسطا کم از کم درجہ حرارت -3.7 ڈگری ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ ملک کے شمال مشرقی حصے میں درجہ حرارت اتنا کم ہو جائے گا کہ میدانی علاقے برف سے جم جائیں گے۔
تاہم، کھیرسن کے قریب محاذوں پر، موسم سرما میں برف باری اور بارش زمین کو کیچڑ میں تبدیل کر سکتی ہے۔
کیچڑ والی زمین اور بھاری برف کی وجہ سے فوجیوں اور ان کی گاڑیوں کا آگے بڑھنا مشکل ہو جائے گا۔
میکنزی انٹیلی جنس سروس کے چیف آفیسر فوربس میکنزی کا کہنا ہے کہ اس سے یوکرین کو نقصان پہنچ سکتا ہے، کیونکہ یہ ان کی تیز رفتار پیش قدمی کو روک سکتا ہے۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.