سعودی عرب میں تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ بیلنس میں بھی اربوں ریال اضافہ ہوا۔غیرملکی میڈیاکے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما کے ماہانہ بلیٹن میں کہا گیا کہ سعودی عرب کے کرنٹ اکائونٹ بیلنس میں2022کی دوسری سہ ماہی میں170.1بلین ریال17.6فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جو تیل اور نان آئل برآمدات میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔مملکت کی اشیا کی برآمدات272.2بلین ریال تک بڑھ گئی ہیں جو اسی مدت میں221.1بلین ریال سے23.1فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور تعمیرات جیسی سروسز میں2022کی دوسری سہ ماہی میں کمی دیکھی گئی جس کے نتیجے میں اس شعبے میں53.9فیصد کمی واقع ہوئی۔سعودی عرب کے غیر ملکی اثاثوں میں2022کی پہلی سہ ماہی میں2.4فیصد اضافہ ہوا جو2022کی دوسری سہ ماہی میں4.9ٹریلین ریال تک پہنچ گیا۔پورٹ فولیو سرمایہ کاری جس میں ایکویٹی اور انویسٹمنٹ فنڈ کے حصص اور قرض کی سکیورٹیز شامل ہیں لگاتار دوسرے مہینے میں1.1فیصد کی کمی آئی جو جون کے آخر تک1.4ٹریلین کے برابر ہے۔
تجارتی کریڈٹ، قرضے، کرنسی اور ڈپازٹس جو دیگر سرمایہ کاری کے زمرے میں آتے ہیں اس سہ ماہی میں2.9فیصد بڑھ کر1.1ٹریلین ہوگئے جو کہ پچھلی سہ ماہی میں 9.6 فیصد کی شرح نمو سے کم ہے۔مملکت کے اندر افراد کے لیے نئے ریزیڈینشل مارگیج کے قرضے76.6فیصد بڑھ گئے جو جولائی میں7.2بلین ریال سے اگست میں12.7بلین ریال ہوگئے۔مزید برآں صارفین کے قرضوں اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں میں گزشتہ ماہ سے بالترتیب2.1فیصد اور4.8فیصد اضافہ ہوا۔
صارفین کے قرضے جولائی میں436.5بلین ریال سے بڑھ کر اگست میں445.8بلین ریال ہو گئے، اسی مدت میں کریڈٹ کارڈ کے قرضے19.6بلین ریال سے بڑھ کر 20.5بلین ریال ہو گئے۔جہاں تک سعودی عرب کے مجموعی بینک کریڈٹ کا تعلق ہے، اس میں جولائی اور اگست کے درمیان2.3ٹریلین ریال مالیت کے بینک کریڈٹ میں 1.6فیصد اضافہ ہوا۔