شمالی اور جنوبی کوریا کوریا کی جنگ کے بعد پہلی بار اپنی سمندری سرحدوں کے پار میزائلوں کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

شمالی اور جنوبی کوریا نے کوریائی جنگ کے بعد پہلی بار دونوں ممالک کے درمیان سمندری سرحد عبور کرنے والے میزائلوں کا تبادلہ کیا۔

جنوبی کوریا نے بدھ کو شمالی کوریا کا ایک میزائل جنوبی کوریا کے شہر سوکچو سے 60 کلومیٹر مشرق میں گرنے کے تین گھنٹے بعد جواب دیا۔
سیئول نے کہا کہ لانچ “ناقابل قبول” ہے اور اس کی سرزمین پر اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
اس کے جواب میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے تین میزائل داغے گئے، جو حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ میری ٹائم باؤنڈری لائن سے اتنے ہی فاصلے پر گرے۔
پیانگ یانگ کی جانب سے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے (12:00 GMT) کم فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل سمندری سرحد سے 26 کلومیٹر جنوب میں اور سوکچو شہر سے 57 کلومیٹر دور گرا۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سیوک یول نے پیانگ یانگ کے میزائل تجربے کو ایک “مؤثر علاقائی حملہ” قرار دیا اور اس کا فوری جواب دینے کا عزم کیا۔
تین گھنٹے بعد، مقامی وقت کے مطابق 12:30 بجے، جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی کوریا کے سمندری حدود کی طرف جنگی طیاروں سے فضا سے سطح پر مار کرنے والے تین میزائل فائر کرکے شمالی کی کارروائی کا جواب دیا۔ پیانگ یانگ کی جانب سے ابھی تک اس قدم پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
پیانگ یانگ نے بدھ کی صبح مشرقی ساحل پر ایک لانچ پیڈ سے کم از کم 10 کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.