پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے صدر عارف علوی کو خط میں مطالبہ کیا
بطور سربراہِ ریاست اور فوج کے سپریم کمانڈر سنگین غلط اقدامات کا نوٹس لیں۔
شیریں مزاری نے اس خط کی ایک کاپی ٹوئٹر پر شیئر کی ہے۔
اس خط میں عمران خان نے لکھا کہ پاکستان کی سب سے بڑی اور اہم انٹیلیجنس ایجنسی کا سربراہ کیسے ایک عوامی پریس کانفرنس کر سکتا ہے
کیسے دو فوجی بیوروکریٹس ایک انتہائی سیاسی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں جس میں سب سے بڑی اور ممکنہ طور پر واحد وفاقی جماعت کے سربراہ کو نشانہ بنایا جائے۔
عمران خان نے صدر عارف علوی سے درخواست کی کہ وہ آئی ایس پی آر جیسے فوجی اطلاعاتی اداروں کے دائرہ کار کا تعین کریں
انھیں صرف دفاع اور فوجی معاملات سے متعلق معلومات تک محدود رکھیں۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ فوج کے سپریم کمانڈر کے طور پر وہ آئی ایس پی آر کے لیے آپریشنل حدود کا واضح تعین کریں۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت