سابق کرکٹر عاقب جاوید نے آسٹریلوی کنڈیشنز میں ہندوستانی تیز گیند بازوں کو پاکستانی بلے بازوں کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا۔
پاکستان اور انڈیا کے پیس اٹیک کا موازنہ کرتے ہوئے عاقب نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے پاس انڈیا سے زیادہ مضبوط باؤلنگ یونٹ ہے لیکن انھوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ بلے بازوں کو ہندوستانی باؤلرز کو آسان نہیں لینا چاہیے کیونکہ وہ بلے بازوں کو پریشان کرنے کے لیے کنڈیشنز کو اچھی طرح سے انجام دے سکتے ہیں۔“یہ ایک بڑا نقصان ہے (بھارت کے لیے بمراہ کی غیر موجودگی) لیکن ان حالات میں زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ بمراہ فلیٹ پچوں پر بھی فرق پیدا کرتا ہے، جہاں ان کے یارکرز اور باؤنسرز کے ساتھ بہت کم سوئنگ ہوتی ہے۔ محمد شامی، بھونیشور کمار، اور محمد سراج اچھے سیون گیند باز ہیں۔ تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ رنز آسان نہیں ہوں گے”، عاقب نے کہا۔
عاقب نے زور دے کر کہا کہ محمد شامی اور بھونیشور کمار آسٹریلیا کی باؤلنگ دوستانہ کنڈیشنز میں خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ “اگرچہ پاکستان کے باؤلرز اپنے ہندوستان (ہم منصبوں) پر برتری رکھتے ہیں لیکن ان حالات میں وہ اتنے کمزور نہیں ہوں گے۔ شامی ایک بہت اچھا سیون باؤلر ہے، خاص طور پر جب پچ تھوڑی مدد فراہم کرتی ہے (بھی)۔ سراج بھی اچھا کرتا ہے (ایسی حالت میں)۔ بھونیشور سیمنگ کنڈیشنز میں بہترین میں سے ایک ہے،‘‘ سابق کرکٹر نے مزید کہا۔
پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں 23 اکتوبر کو ایم سی جی میں آمنے سامنے ہوں گے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت