، ملزم نے بتایا کہ میں کسی اورکو نہیں صرف عمران خان کوجان سے مارنے کی کوشش کی،
عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا، مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی۔
مبینہ حملہ آور نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو بیان میں بتایا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا
مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اور میں نے اس کو گولی ماردی، میں صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی
ادھر اذان ہورہی تھی اور ادھر ڈیک لگا کر شور کررہے تھے۔
میں نے عمران خان کو مارنے کااچانک فیصلہ کیا اورعمران خان کو مارنے کا دل سے فیصلہ کیا
، عمران خان جس دن سے لاہور سے چلا ہواہے میں اس دن سے فیصلہ کیا ہوا۔
مبینہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں ہے، میرے ساتھ بھی کوئی ساتھی نہیں ہے، جب میں گھر سے چلا ہوا ہوں تو اکیلا تھا اور اپنی موٹرسائیکل پر گھر سے اکیلا آیا۔
حملہ آور نے بتایا کہ میری موٹرسائیکل میں نے اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی تھی، ماموں کی دکان موٹرسائیکلوں کا شوروم ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق پنجاب پولیس نے یکم نومبر کو پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کے دوران تھریٹ الرٹ سے آگاہ کیا تھا
پولیس نے عمران خان کے چیف سکیورٹی آفیسر کو بھی خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحریری طور پر تھریٹ الرٹ سے آگاہ کیا تھا
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت