ایک ٹرانس جینڈر یا خواجہ سرا پر بننے والی بالی وڈ فلم ’تالی‘ میں مرکزی کردار غیر ٹرانس اداکارہ سشمیتا سین ادا کر رہی ہیں۔
سشمیتا سین معروف اداکارہ ہیں اور وہ سابق مس یونیورس رہ چکی ہیں۔
اس فیصلے نے انڈیا کی ٹرانس یعنی خواجہ سرا برادری کی رائے کو منقسم کر دیا ہے اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کردار کے لیے بہت سی ٹرانس اداکاراؤں میں سے کسی ایک کے پاس جانا چاہیے تھا جو ایسی بڑی شروعات کا انتظار کر رہی تھیں۔
نوویہ سنگھ اس فلم کے مرکزی کردار کی سہیلی کے کردار کے لیے تیار تھیں۔ انھوں نے اپنا مکالمہ پورے اعتماد کے ساتھ پیش کیا تھا
اور اس میں کوئی تکبر بھی نہیں تھا۔ وہ قدرے سیکسی انداز میں دوستانہ ہو رہی تھیں، لیکن توجہ حاصل کرنے کے لیے اتنا ہی کافی نہیں تھا۔
سب سے اہم بات تھی کہ انھیں اپنا مکالمہ یاد تھا۔
پھر بھی جب وہ آڈیشن سے فارغ ہوئیں تو کمرے میں دیر تک خاموشی چھائی رہی جو کہ بہت اطمینان بخش نہیں تھی۔
آخر میں، کاسٹنگ ڈائریکٹرز میں سے ایک نے خاموشی توڑی۔
انھوں نے نوویہ سے پوچھا: ‘لیکن تم ہو کون؟ عورت یا مرد؟’
نوویہ کہتی ہیں: ’میں نے محسوس کیا کہ میرا دل ڈوب رہا ہے۔ یہ اس قسم کا ایک بیہودہ تبصرہ تھا جس کی میں بالی وڈ میں ایک اداکارہ کے طور پر عادی ہو گئی تھی۔ لیکن یہ کبھی آسان نہیں رہا۔‘
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت