برطانوی جماعتوں نے حکومت سے ان الزامات کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا
سابق وزیر اعظم لز ٹیرس کا فون اس وقت ہیک کیا گیا تھا جب وہ وزیر خارجہ تھیں۔
میل آن سنڈے اخبار نے اطلاع دی ہے کہ ہیک میں ٹرمپ اور غیر ملکی حکام کے درمیان نجی پیغامات شامل ہیں، جن میں یوکرین جنگ کے بارے میں پیغامات بھی شامل ہیں۔
اخبار نے کہا کہ ہیک کا پتہ کنزرویٹو قیادت کی گرمائی مہم کے دوران ہوا تھا، لیکن اس وقت اس خبر کو عام نہیں کیا گیا تھا۔
حکومت نے کہا کہ اسے سائبر خطرات کے خلاف “مضبوط” تحفظ حاصل ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق، اس نے “افراد کے لیے حفاظتی انتظامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔”
دی میل آن سنڈے اخبار نے کہا کہ ٹیرس اور کواسی کوارٹنگ کے درمیان نجی پیغامات، جو کہ وزیر اعظم بننے پر وزیر خزانہ بنی تھیں، ان کی قریبی معتمد، مبینہ واقعے میں ہیک کر لیے گئے تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ واقعی کیا ہوا لیکن برطانیہ میں اپوزیشن جماعتوں نے اس معاملے کا فائدہ اٹھایا۔
شیڈو ہوم سکریٹری یوویٹ کوپر نے کہا: “دشمن ملک کی طرف سے اس طرح کے حملے سے قومی سلامتی کے بہت اہم مسائل پیدا ہوئے ہیں، جن کو ہماری انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔”
اس وقت اس معلومات کو کیوں اور کیسے لیک یا جاری کیا جا رہا ہے اس کے بارے میں بھی سنگین سیکورٹی سوالات ہیں، جن کی فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔”
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت