سانحہ مری کا محفوظ فیصلہ جسٹس چودھری عبدالعزیز نے سنایا
جس میں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے غیر قانونی تعمیرات پر اور مری میں درختوں کی کٹائی پر پابندی لگا دی۔
اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ سانحہ مری میں جن لوگوں کی شہادتیں ہوئیں ان کا معاوضہ بڑھایا جائے
، مری میں سیوریج اور پانی، ویسٹ مینجمنٹ کا نظام بہتر بنایا جائے، مری میں پارکنگ سلاٹس مری سے باہر بنائے جائیں
تاکہ شہر میں رش نہ ہو، محکمہ ہائی وے، محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو سانحہ مری کے ذمہ داران کیخلاف انکوائری کریں،
ضلعی انتظامیہ غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرے، مری میں ہوٹلوں اور رہائشی فلیٹس کو ریگولیٹ کیا جائے،
سانحہ مری میں معطل کیے جانے والے چند افسران کا سانحہ مری سے تعلق نہیں بنتا ان کو دوبارہ سُنا جائے۔
واضح رہے کہ ملکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر 23 افراد انتقال کرگئے تھے
وفاقی حکومت نے سانحہ مری سے متعلق تحقیقات کا فیصلہ کیا، سابق کمشنر راولپنڈی گلزارشاہ کو عہدے سے ہٹا دیا
جس کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، گلزارشاہ کو سابق حکومت نے ایڈیشنل سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن تعینات کیا تھا
وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ سانحہ مری سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی، سانحہ مری کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا
ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔اس سے قبل پنجاب حکومت نے سانحہ مری کی رپورٹ پبلک کی
رپورٹ میں بتایا گیا کہ محکمہ موسمیات، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم نے 5 جنوری کو برفباری کی پیش گوئی کی
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت