ٹویٹ پر کیے گئے تبصرہ کے بعدمریم نواز پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
ارشد شریف سے متعلق کینیا کی پولیس نے کہا تھا کہ انہیں 23 اکتوبر کی شام ایک ناکے پر پولیس کی گولی لگی جس سے وہ جانبر نہیں ہو سکے تھے۔
ارشد شریف کی بیرون ملک ہلاکت کے بعد ان کی میت کی پاکستان واپسی سمیت دیگر امور سوشل ٹائم لائنز پر زیر بحث رہے۔ اسی دوران ان سے منسوب ماضی کے بیانات کا حوالہ دیا گیا۔
ایسے ہی ایک موقع پر مریم نواز نے تبصرہ میں لکھا کہ ’میں اسے ری ٹویٹ کرتے ہوئے اچھا محسوس نہیں کر رہی لیکن یہ انسانیت کے لیے ایک سبق ہے کہ ہمیں تحمل سے کام لینا چاہیے۔‘
اس ٹویٹ کے بعد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنا ردعمل دیا تو جہاں مریم نواز سے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا وہیں انہیں ایک موت کے اوپر ایسے تبصرے سے احتراز کی تجویز دی گئی۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت