ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان سوشل میڈیا کمپنی کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا
ایلون مسک نے 8 جولائی کو امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو دستاویزات جمع کروائی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹوئٹر انتظامیہ نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق معلومات فراہم نہیں کیں لہٰذا وہ کمپنی خریدنے کے معاہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
ایلون مسک کے مطابق ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے انہیں بتایا گیا تھا کہ پلیٹ فارم کے یومیہ متحرک صارفین کی تعداد 23 کروڑ سے زیادہ ہے جبکہ حقیقت میں یہ تعداد سات کروڑ سے بھی کم ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ایلون مسک کے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ٹوئٹر کے کروڑوں کی تعداد میں صارفین ہیں جن میں سے جعلی اکاؤنٹس کی تعداد 5 فیصد سے بھی کم ہے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت