عالمی رہنما مصر میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے اور اس کے حل پر بات کریں گے۔
گزشتہ سال آب و ہوا سے متعلق آفات سے دوچار تھا۔ کئی مقامات پر حد سے زیادہ بارش اور غیر متوقع سیلاب آیا اور کئی مقامات پر درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
اقوام متحدہ کا موسمیاتی سربراہی اجلاس ہر سال ہوتا ہے۔ اس میں حکومتیں عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کرتی ہیں
اور ممالک کے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔انہیں COP یا ‘پارٹیوں کی کانفرنس’ کہا جاتا ہے۔
ان کانفرنسوں میں وہ ممالک شامل ہیں جنہوں نے 1992 میں موسمیاتی معاہدے پر دستخط کیے تھے، وہ بھی اسی فریق ہیں۔
COP27 موسمیاتی مسئلے پر اقوام متحدہ کا 27 واں سالانہ اجلاس ہے۔ یہ 6 سے 18 نومبر تک شرم الشیخ، مصر میں ہو گا۔
زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ انسانی ساختہ اخراج ہے، جو بنیادی طور پر تیل، گیس اور کوئلے جیسے فوسل فیول کے جلنے سے پیدا ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے موسمیاتی سائنسدانوں کے مطابق عالمی سطح پر زمین کے درجہ حرارت میں 1.1 ° C کا اضافہ ہوا ہے
اور بین الاقوامی پینل آن کلائمیٹ چینج (IPCC) کے مطابق اس میں 1.5 ° C کا اضافہ متوقع ہے۔
آئی پی سی سی کے تخمینوں کے مطابق، اگر درجہ حرارت 1850 کی دہائی کے مقابلے میں 1.7 یا 1.8 ڈگری سیلسیس بڑھتا ہے
تو دنیا کی نصف آبادی کو مہلک گرمی اور نمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت