بھا ؤمیں 500تا1000روپے کی کمی واقع ہوئی۔ ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں
جنرز فروخت کے لیے بے تاب ہیں۔ کاروباری حجم بھی نسبتا کم رہا۔
روئی کے بھاؤ میں کمی کی وجہ سے ضرورت مند ملز بیرون ممالک سے روئی بک کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
لیکن مقامی و بین الاقوامی ٹیکسٹائل سیکٹر میں زبردست سرد بازاری کی وجہ سے کاٹن و ٹیکسٹائل سیکٹر سے منسلک تمام صنعتوں میں بحرانی کیفیت ہے۔
کاروبار سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے سارے سیکٹرز اضطراب میں مبتلا ہے۔
خصوصی طور پر ٹیکسٹائل ملز میں مقامی اور بیرونی ممالک سے انچے داموں درآمد شدہ روئی کا اسٹاک موجود ہے۔
علاوہ ازیں کاٹن یارن کا وافر اسٹاک موجود ہے جس کی وجہ سے مالی بحران بھی بڑھتا جارہا ہے۔
صوبہ سندھ میں روئی کا بھا ؤفی من14تا 17ہزار پھٹی کا بھاؤ فی 40کلو 5ہزار تا 7500روپے رہا ۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 500 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 16500 روپے کے بھا ؤپر بند کیا۔
کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طور پر مندی رہی۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت