سابق وزیر مملکت اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران کہتے تھے سائفر جعلی ہے، ب حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے،تحقیقات ہونی چاہیے ، چیف جسٹس اور سپریک کورٹ کے تحت ایک اعلی سطح کا کمیشن بنے جس کی اوپن میڈیا ہیئرنگ ہو۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ کابینہ کے سامنے 7 مارچ کو سائفر پیش کیا گیا تھا،
یہ لوگ کہتے تھے سائفر جعلی ہے، ب اس کی حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایف آئی اے کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہیں، تحقیقات اب سائفر کی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اور سپریک کورٹ کے تحت ایک اعلی سطح کا کمیشن بنے جس کی اوپن میڈیا ہیئرنگ ہو تاکہ کوئی چیز ڈھکی چھپی نہ رہے اور کوئی اس کی کارروائی پر اثرانداز نہ ہوسکے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ پورے پاکستان کی نظریں اس سائفر کی صاف شفاف تحقیقات پر لگی ہوئی ہیں، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے پاس یہ سائفر پہلے ہی ڈی کلاسیفائی کرکے بھیجا جا چکا ہے، صدر مملکت کا خط بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت ایف آئی اے کی تحقیقات کو اپنے انتقام کے لیے استعمال کرے گی تو ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔