گزشتہ سال 25 ارب 8 کروڑ ڈالر تھا، یہ 16.21 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے
سال 22-2021 کے دوران درآمدی بل 43.45 فیصد بڑھ کر 80 ارب 51 کروڑ ڈالر ہو گیا
جو ایک برس قبل 56 ارب 12 کروڑ ڈالر تھا. ادارہ شماریات کے مطابق درآمدات میں کمی کے نتیجے میں اکتوبر میں تجارتی خسارہ 42 فیصد کم ہو کر رواں برس 2 ارب 26 کروڑ ڈالر رہ گیا جو گزشتہ برس اسی ماہ میں 3 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 26.59 فیصد کم ہو کر 11 ارب 46 کروڑ ڈالر ہو گیا جو گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 15 ارب 62 کروڑ ڈالر تھا.
پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ خرم مختار نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں اشیا کی قیمتوں میں کمی آنا بھی شروع ہو گئی تھی پاکستانی روپے میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران 30 فیصد ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی جس کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 170 سے 222 تک پہنچ گئی اور اس وجہ سے تیار مصنوعات کی یونٹ قیمت میں کمی واقع ہوئی
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت نئی منڈیوں میں برآمدات کا انتظام کیا جائے، اس سے پاکستان کو افریقہ اور وسطی ایشیائی ریاستوں جیسی نئی منڈیوں میں برآمدات میں مدد ملے گی
اس کے برعکس اکتوبر میں درآمدی بل 27.21 فیصد کم ہو کر 4 ارب 63 کروڑ ڈالر رہ گیا جو گزشتہ برس اسی ماہ کے دوران 6 ارب 36 کروڑ ڈالر تھا، یعنی ماہانہ بنیادوں پر درآمدی بل میں 13.30 فیصد کی کمی ہوئی ہے.
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت