مقتول ایک منی لانڈرنگ گروہ کو بےنقاب کرنے والے تھے۔ سابق گورنر مائیک سونوکو ن پوسٹ
پولیس کو پاکستانی کو یہ سوچ سمجھ کر گولی مارنے کے لیے دھوکہ دیا گیا کہ ارشد شریف کار چوری میں ملوث تھے
گورنر مائیک سونوکو نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کے قتل پر کینین حکومت یا پولیس کو الزام نہیں دینا چاہئیے۔
سابق گورنر نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ کینین پولیس کو پاکستانی کو یہ سوچ سمجھ کر گولی مارنے کے لیے دھوکہ دیا گیا
ارشد شریف کار چوری میں ملوث تھے جب کہ مقتول صحافی ایک منی لانڈرنگ گروہ کو بےنقاب کرنے والے تھے۔
ارشد شریف دستاویزی فلم ریلیز کرنے والے تھے جس میں بتایا گیا کس طرح پاکستانی سیاستدان اور ڈیپ اسٹیٹ عالمی نظام کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتے ہیں۔
مرحوم صحافی اور ڈرائیور نے پولیس کے احکامات نظر انداز کر دئیے جس پر پولیس کو فائرنگ کرنا پڑی۔دوسری جانب ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔
کینین پولیس افسران اور ڈرائیور خرم احمد اور اسکے بھائی کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت