ڈنمارک کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو ترجیح دیں گے کہ ان کے ملک سے تعلق رکھنے والے جہادی شام میں لڑتے ہوئے ہی مارے جائیں، بجائے اس کے کہ وہ واپس ڈنمارک لوٹیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق شام میں داعش کے آخری گڑھ پر گزشتہ ہفتے شامی کرد فورسز کے قبضے کے بعد سے بہت سے ممالک کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ وہ وہاں گرفتار کیے گئے ان عسکریت پسندوں کا کیا کریں، جو ان ممالک کے شہری ہیں۔ ایسے شہریوں کو واپس لینے کی ڈنمارک کی پالیسی ان دنوں شدید بحث کی زد میں ہے۔ دوسری جناب ڈنمارک کی اپوزیشن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی ملکی وزیر انصاف سوئرین پاپے پولسن کے اس بیان پر شدید کی ہے۔
Post Code: W019
این این آئی