وہ پانچ اسباب جن کی وجہ سے شاید پوتن ایٹمی حملہ نہ کریں

ایسا لگتا ہے جیسے میں جیمز بانڈ کی فلم کا کوئی سین دیکھ رہا ہوں۔

ماسکو کے قریب ایک تقریب میں روس کے صدر ایک سٹیج پرکھڑے ہیں اور ان سے تباہ کن قیامت کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے۔
سٹیج پر بیٹھے موڈریٹر پوتن کو یاد دلاتے ہیں کہ انھوں نے ایک بار پیشگوئی کی تھی کہ ایٹمی حملے کے بعد روسی جنت میں جائیں گے۔
موڈریٹر پُرامید ہو کر پوچھتا ہے کہ ’ہمیں وہاں جانے کی جلدی نہیں ہے، کیا ایسا ہے؟‘
پھر ایک لمبا، عجیب توقف ہے۔ سات سیکنڈ کی خاموشی۔
موڈریٹر کہتا ہے کہ ’آپ کی خاموشی مجھے پریشان کرتی ہے۔‘ پوتن نے ہنستے ہوئے جواب دیا ’اس کا یہی مقصد تھا۔‘
اس نوک جھونک پر نہ ہنسنے کے لیے معذرت۔ یہ ہالی ووڈ کی بڑی فلم کا منظر نہیں ہے جس میں بالآخر انجام اچھا ہوتا ہے۔
پچھلے آٹھ مہینوں کے واقعات ایک حقیقی زندگی کا ڈرامہ ہیں جس میں یوکرین کو لاتعداد مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہے
اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا 60 سال پہلے کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے کہیں زیادہ جوہری تنازع کے قریب ہے۔
تو اس ڈرامے کا یہ سکرپٹ یہاں سے آگے کیسے جاتا ہے؟

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.