پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے واضح کیا ہے کہ پاتھ وے پروگرام میرے ہی نہیں کھلاڑیوں کے والدین کے دلوں کے بھی قریب ہے ،پروگرام سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ایک انٹرویو میں رمیز راجا نے کہا کہ ہم نے پروفیشنل ماحول میں گریٹ پلیئرز بنانے ہیں، ہمارے ملک کے مالی حالات خراب ہیں، والدین تین چار ماہ کیلئے بچوں کو کھیل کیلئے نہیں بھیج سکتے، اس لیے ہمیں ان بچوں کے لیے کچھ کرنا ہے تاکہ ان کا کسی لحاظ سے کوئی نقصان نہ ہو ، اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم کھلاڑیوں کے لیے مراعات لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی ٹارگٹس ہیں جنہیں حاصل کرنا ہے اور اس کے لیے سب اسٹیک ہولڈرز کو کام کرنا ہے، ہمارے پاس بڑے عظیم کرکٹرز آئے تاہم وہ ایک طریقہ کار کے بغیر آئے، طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی میں اونچ نیچ آتی ہے، جب ایک طریقہ کار سے پروفیشنل کھلاڑی آئیں گے تو ٹیم کی کارکردگی میں بھی تسلسل ہو گا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم نے بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی جیسے گریٹ پلیئرز بنانے ہیں اور وہ ایک طریقہ کار کے تحت ہی بنیں گے، پاکستان جونیئر لیگ اور پاتھ وے پروگرام سے کھلاڑیوں کا پول بڑھے گا۔
رمیز راجا نے کہا کہ لیگ میں پیسہ لانے پر بہت باتیں ہو رہی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ مراعات دینا بہت ضروری ہے، مراعات نہیں دیں گے تو کھیل دب جائے گا، کئی ایک کھیل ایسے ہیں جہاں مراعات نہیں اس لیے وہ دب رہے ہیں، جونیئر لیگ کا انعقاد کر کے پاکستان ایک مثال قائم کر رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ اسے ورلڈ جونیئر لیگ بناؤں، اس سطح پر پیسے ملنے پر تنقید نہیں ہونی چاہیے، پیسے سے پروفیشنل ازم آتا ہے، پی جے ایل کے دوران خوشخبری دوں گا کہ دو کنسورشیم پی جے ایل کی مکمل آنر شپ لیں گے۔