چند روز قبل انگلینڈ کے سابق کپتان اور اب کمنٹیٹر ناصر حسین پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے تھے۔
وجہ کمنٹری کے دوران پاکستان کے بارے میں ان کے تبصرے تھے۔ لیکن وہ پاکستان کے کرکٹ سے محبت کرنے والوں کو بالکل ناراض کرنے والی نہیں تھیں۔
درحقیقت ناصر حسین نے 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے ابتدائی میچوں میں پاکستان کی خراب کارکردگی اور پھر تیسرے میچ سے فتح کا آغاز کرنے والے پاکستان کے بارے میں یاد دلایا۔
ناصر حسین کا پاکستان کے شائقین کرکٹ کے لیے ریمارکس دل کو چھونے والا تھا۔
اور اب پاکستان نے سیمی فائنل میں جگہ بنا کر ایک طویل سفر طے کر لیا ہے۔
آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کا سیمی فائنل تک پہنچنا وہاں کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک خواب کی طرح لگ رہا ہے۔
پاکستان کی ٹیم اس ورلڈ کپ میں اپنے پہلے دونوں میچ ہار چکی ہے۔
دونوں میچ قریب تھے لیکن پاکستانی ٹیم یہ دونوں میچ ہار گئی۔
پہلے پاکستان بھارت سے ہارا اور پھر زمبابوے نے پاکستان کو ایک رن سے شکست دے کر بڑا اپ سیٹ کیا۔
پاکستان کا پورا میڈیا، سابق کرکٹرز اور کرکٹ ماہرین پاکستان پر برس پڑے اور گروپ میچ سے ہی پاکستان کی واپسی کی پیش گوئیاں کرنے لگے۔
لیکن اس ورلڈ کپ میں ابھی بہت کچھ بدلنا تھا اور بارش نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
پہلے دو میچ ہارنے کے بعد پاکستان نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے ٹورنامنٹ میں واپسی کی۔ اس نے باقی تین میچ جیت کر چھ پوائنٹس حاصل کیے۔
لیکن ہالینڈ نے پاکستان کی سب سے زیادہ مدد کی۔ ہالینڈ نے جنوبی افریقہ کو ٹورنامنٹ کے سب سے بڑے اپ سیٹ میں شکست دی۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت