جس سے ملک بھر میں صنعتی یونٹس بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ملکی برآمدات 3.77 فیصد کم ہو کر 2 ارب 37 کروڑ ڈالر رہ گئیں
جو گزشتہ برس کے اسی ماہ میں 2 ارب 64 کروڑ ڈالر تھیں، یہ ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں 3.07 فیصد کمی ظاہر کرتی ہے.
رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) میں برآمدات میں منفی نمو کا آغاز ہوا، تاہم اگست میں گزشتہ ماہ کے بیک لاگ کی وجہ سے معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا
برآمدات میں کمی ایک تشویشناک عنصر ہے جو ملک کے بیرونی کھاتے میں توازن پیدا کرنے کی کوششوں میں مسائل پیدا کرے گا
تاہم مجموعی برآمدات جولائی تا اکتوبر میں 9 ارب 54 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 9 ارب 46 کروڑ ڈالر تھی
یہ 0.94 فیصد کی یہ معمولی نمو ظاہر کرتی ہے کہ رواں مالی سال میں برآمدی ہدف حاصل کرنا مشکل ہوگا چیئرمین پاکستان اپیرل فورم جاوید بلوانی نے بتایا کہ برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ شرح مبادلہ میں عدم استحکام ہے، حکومت کی جانب سے مقامی ٹیکسوں اور لیویز پر ڈیوٹی ڈرا بیک کی بندش نے بھی برآمدی شعبے کے لیے لیکویڈیٹی کے مسائل پیدا کیے ہیں.
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت