چاند کی سطح پر انسانی قدموں کے نشانات اب بھی نظر آتے ہیں: انسانی تہذیب کی تاریخ کے سب سے بڑے واقعات میں سے ایک، یعنی چاند پر انسان کے پہلے قدم کی یادیں ایک بار پھر تازہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہ اہم واقعہ تھا جس کا ثبوت 53 سال گزرنے کے بعد بھی موجود ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ناسا کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چاند پر پہلا قدم رکھنے والے خلا باز نیل آرمسٹرانگ کے قدموں کے نشانات اب بھی وہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ اپالو 11 مشن کے خلائی جہاز کے کمانڈر نیل آرمسٹرانگ نے 20 جولائی 1961 کو چاند پر قدم رکھا تھا۔
16 جولائی کو ناسا کی خلائی شٹل اپالو 11، جس نے امریکا کے صوبے فلوریڈا میں واقع جان ایف کینیڈی اسپیس سینٹر سے اڑان بھری تھی، 4 دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد 20 جولائی 1969 کو چاند پر پہنچ گئی۔ جو 21 گھنٹے 31 منٹ تک چاند کی سطح پر موجود رہا۔
خلائی ایجنسی نے بدھ کو ٹوئٹر پر لکھا، ‘آج اپالو 11 کے چاند پر اترنے کی سالگرہ ہے۔ 20 جولائی کو اپالو 11 مشن چاند پر اترا، اسی لیے اس خاص دن کو ‘انٹرنیشنل مون ڈے’ منایا جاتا ہے۔
Lunar Reconnaissance Orbiter
سے ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں خلابازوں کے قدموں کے نشانات دکھائے گئے ہیں، جو اتنے سالوں بعد بھی وہاں موجود ہیں۔ اسی وقت، خلائی ایجنسی ناسا کے مطابق، اپولو 11 نے روبوٹک دریافتوں جیسے روور اور سرویئر اور اپالو 8، 9 اور 10 جیسے عملے کے مشن کے لیے راستہ صاف کر دیا تھا۔
ناسا مسلسل اپنے بلیٹن جاری کرتا رہتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بتایا کہ ناسا کا
Lunar Reconnaissance Orbiter
دو ہزار نو سے چاند کی تلاش کر رہا ہے۔ اس نے اب تک ایجنسی کے کسی دوسرے سیارے کے مشن سے زیادہ ڈیٹا، تقریباً 1.4 پیٹا بائٹس، زمین پر بھیج دیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک پیٹا بائٹ 500 بلین صفحات کے برابر ہے۔ ناسا نے کہا کہ اس نے اپنے آرٹیمس مشن کے لیے تین ممکنہ تاریخوں کا انتخاب کیا ہے جس کے تحت پہلی خاتون چاند پر چہل قدمی کرے گی۔
ناسا نے یہ بھی کہا کہ 2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اعلان کیا کہ انٹرنیشنل مون ڈے
بیس جولائی کو منایا جانا چاہیے، جو بیرونی خلا کے پرامن استعمال میں بین الاقوامی تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔ ساتھ ہی ناسا کے اس ٹویٹ پر لوگوں کا زبردست ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک نیٹیزن نے لکھا کہ یہ ایک انسان کے لیے ایک چھوٹا سا قدم تھا جو پوری نسل انسانی کے لیے ایک بڑی چھلانگ ثابت ہوا۔ ایک اور نے لکھا کہ چاند پر اترنے کے 53 سال بعد بھی میں اس کامیابی پر حیران ہوں۔ تو ایک انٹرنیٹ صارف نے لکھا کہ جب میں بچہ تھا تو میں نے یہ منظر اپنے بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی پر دیکھا تھا۔