30 نومبر کو جب دنیا قطر میں منعقد ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ سے لطف اندوز ہو رہی تھی، اسی وقت چیٹ جی پی ٹی نامی ایک مصنوعی ٹول دنیا میں ڈیبیو ہوا۔
یہ نیا نظام ایسا مواد لکھ سکتا ہے جو بہت درست اور انسانی تحریر سے ملتا جلتا نظر آتا ہے۔ یہ نیا ٹول گوگل کے لیے خطرہ بن کر سامنے آیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ جی میل کے بانی پال نے بھی کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ یہ ٹول گوگل کو دو سال میں برباد کر سکتا ہے۔
فی الحال اس پروگرام میں کچھ کوتاہیاں دیکھی جا سکتی ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ ٹول مزید سمارٹ ہو جائے گا۔ اسے پسند کرنے والے اس کی تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو اس نئے ٹول سے خوف بھی ہے۔
اگر آپ انٹرنیٹ پر چیٹ جی پی ٹی کے جائزے پڑھیں، تو آپ کو لفظ ‘خطرہ’ کا بار بار ذکر کیا جا رہا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ پروگرام تیزی سے انسانی دماغ کی نقل کر رہا ہے۔
اسیکیورٹی، کام اور یہاں تک کہ جمہوریت پر بھی اثرات پڑنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔