اسرائیل نے رواں ہفتے ایک اور ‘کامیکازی’ ڈرون حملے کے بعد یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کے مطالبے کو ٹھکرا دیا ہے۔
یوکرین دارالحکومت کیف پر حملے سے پہلے ہی اسرائیل سے ان ہتھیاروں کا مطالبہ کر رہا تھا۔
حالیہ دنوں میں، روس نے مبینہ طور پر شہید-136 ‘کامیکازی’ ڈرون کا استعمال کیا جو ایران نے اسے یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے دیا تھا۔
ان حملوں کے بعد کیف نے اسرائیل سے مدد کی اپیل کی اور کہا کہ روس-یوکرین جنگ میں ایران کی ’شرکت‘ اسرائیل کے لیے ’انتباہ‘ ہونی چاہیے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان دشمنی پرانی ہے لیکن اسرائیل اب تک روس کے ساتھ بہتر تعلقات کے باعث یوکرین کو ہتھیار دینے سے انکاری ہے۔
بدھ کو اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا کہ اس معاملے پر ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
بینی گینٹز نے اسرائیل کے کین ریڈیو کو بتایا، “یوکرین کے حوالے سے ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم مغربی ممالک کے ساتھ ہیں۔ ہم انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کر کے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم پناہ گزینوں اور زخمیوں کی بھی مدد کر رہے ہیں۔”
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت