کیا بھارت کے انٹرسیپٹر میزائل سے پاکستان کو کوئی نقصان ہوا؟

بھارت نے ایک انٹرسیپٹر میزائل کا تجربہ کیا ہے جو ایٹمی میزائل اور لڑاکا طیاروں کو ہوا میں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ دفاعی بیلسٹک میزائل ڈی آر ڈی او نے بنایا ہے۔ یہ تجربہ اڑیسہ سے دور سمندر میں ایک جزیرے پر واقع میزائل لیب سے کیا گیا تھا اور حکام نے اسے “کامیاب تجربہ” قرار دیا ہے۔
اس میزائل کو ‘AD-1’ کا ​​نام دیا گیا ہے۔
وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈی آر ڈی او نے فیز II پروگرام کے تحت AD-1 بیلسٹک میزائل ڈیفنس انٹرسیپٹر کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میزائل کو دو فیز ٹھوس موٹر سے چلایا گیا ہے اور اس میں ہندوستان کے تیار کردہ جدید کنٹرول سسٹم، نیویگیشن اور گائیڈنس کے آلات کو درست ہدف کے لیے نصب کیا گیا ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس ٹیسٹ کے بعد کہا ہے کہ یہ انٹرسیپٹر میزائل ایسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو بالکل نیا ہے اور صرف چند ممالک میں ہی یہ صلاحیت ہے۔ اس سے ملک کے بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی صلاحیت میں مزید بہتری آئے گی۔
یہ میزائل 15-25 کلومیٹر کی بلندی سے 80-100 کلومیٹر کی بلندی تک جوہری میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کو زمین کی سطح کے اندر اور باہر دونوں جگہوں پر تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
بعض رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت حکومت اس میزائل کو کسی بھی بڑے اڈے پر نصب کرنے کے منصوبے سے گریز کر رہی ہے۔ اس کی ایک وجہ اس کی ترقی میں شامل بھاری لاگت ہوسکتی ہے۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.