ہماچل پردیش انتخابات: وہ ‘کروڑ پتی چائے والا’ جن کا مودی سے موازنہ کیا جا رہا ہے۔

میں کہہ سکتا ہوں کہ میں اپنے آپ کو ساتویں آسمان پر محسوس کر رہا تھا۔

کیونکہ میرے جیسے چھوٹے کارکن کو شملہ اربن جیسی ہاٹ سیٹ سے ٹکٹ ملنا بڑے اعزاز کی بات ہے۔
اس وقت میں یہ نہیں جان سکتا کہ میں کس پوزیشن میں تھا۔”
یہ کہنا ہے ہماچل پردیش کی شملہ اربن اسمبلی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار سنجے سود کا۔
موجودہ بی جے پی حکومت میں چار بار ایم ایل اے اور وزیر رہ چکے سریش بھردواج کی جگہ سنجے سود کو اس سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
شملہ اربن سیٹ سے سریش بھردواج کا ٹکٹ کاٹا گیا تھا لیکن انہیں کسمپتی اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
سنجے سود کا شملہ کے اولڈ بس اسٹینڈ پر چائے کا اسٹال ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ٹکٹ ملنے کی واحد وجہ بی جے پی ہے، کیونکہ یہ کام صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے۔
سنجے سود بتاتے ہیں کہ انہوں نے کالج میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے اخبار بیچے اور یہی وہ وقت تھا
جب انہیں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) میں شامل ہونے کا موقع ملا اور یہیں سے سیاست میں ان کی بنیاد پڑی۔
سنجے سود دو بار کونسلر رہ چکے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ عوام میں ان کی اتنی پہنچ ہے کہ بی جے پی نے انہیں سریش بھردواج کی جگہ ٹکٹ دیا ہے جو اس سیٹ پر لگاتار چار بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔
سنجے سود نے اپنی نامزدگی میں جو حلف نامہ دیا ہے اس کے مطابق ان کے کل اثاثے تقریباً تین کروڑ روپے ہیں۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.