یہ خبر پاکستان کے کرکٹ حلقوں میں بڑی دلچسپی سے پڑھی اور سنی گئی کہ پاکستان آنے والی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم اپنے ساتھ عمر میزان نامی شیف کو لے کر آرہی ہے۔
لوگ اس بات میں بھی دلچسپی لے رہے ہیں کہ عمر میزان کون ہے اور اس کا کھیل کی دنیا سے کیا تعلق ہے؟
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ انگلینڈ کو اپنے ساتھ شیف لانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔
اس سوال کا جواب پاکستان میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے آخری دورے کے موقع پر لاہور میں ہونے والی کپتان معین علی کی پریس کانفرنس سے ملتا ہے۔
اس میں انہوں نے کہا کہ کھانے کے لحاظ سے کراچی اچھا ہے لیکن لاہور میں کھانے کے معیار کے حوالے سے مایوس ہیں۔
ایک ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ کے کچھ کھلاڑیوں نے دورہ پاکستان سے واپسی کے بعد کھانے کے معیار کی شکایت کی تھی۔
اس کے بعد پاکستان آنے والی ٹیسٹ ٹیم کے عملے میں ایک شیف کو شامل کر لیا گیا ہے۔تاہم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران کسی کھلاڑی کے بیمار ہونے یا پیٹ میں خرابی کی کوئی خبر نہیں تھی۔
عموماً غیر ملکی دوروں پر ٹیموں کے کھانے پینے کی ذمہ داری میزبان کرکٹ بورڈ کے ذمے ہوتی ہے۔لیکن اس حوالے سے ان ٹیموں کے انتخاب کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کہ کھلاڑی کس قسم کا کھانا چاہتے ہیں۔
جن ہوٹلوں میں غیر ملکی ٹیمیں ٹھہرتی ہیں، ان کی ترجیحات اور ضروریات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔غیر ملکی دوروں میں مسلمان کرکٹرز کی موجودگی میں بھی حلال گوشت کو بہت اہمیت حاصل ہوتی ہے۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت