ملتان(بیٹھک انویسٹی گیشن سیل ) رجسٹری برانچ ملتان سٹی سیاستدانوں کی اے ٹی ایم میں تبدیل ہوکررہ گئی

کلریکل سٹاف کی پوسٹنگ سے شروع ہونیوالی سیاسی مداخلت اب سب رجسٹرار کی ٹرانسفرو پوسٹنگ تک پہنچ چکی ہے

سیاسی مداخلت پرکرپشن میں ملوث سابق اہلکاروں کی واپسی کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔رجسڑی برانچ ملتان سٹی میں کرپشن پر نظر رکھنے والے افسران اپنے سیاستدانوں کے ڈیروں کے اخراجات پورے کرنیوالے اہلکاروں کےسامنے بے بس ہوکررہ گئےہیں اور اپنے اختیارات سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔
رجسڑی برانچ میں سٹی میں کرپشن اور سیاسی اثر و رسوخ اس قدر مؤثر ہوچکا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ملتان ریجن کے افسران بھی مبینہ طور پر رجسڑی برانچ کی دیہاڑی میں حصہ دار شمار ہونے لگےہیں۔ ذرائع کے مطابق سردار اعجاز شفیع ڈوگر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کےبیٹےکے زین قریشی کے دست راست سمجھے جاتے ہیں لیکن وہ ناراض ہوکر کر ڈاکٹر اختر ملک کے کمیپ میں چلے گئے۔ اسکی بنیادی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ ڈیرھ سال سے اعجاز شفیع ڈوگر عرف ججی ڈوگر سب رجسٹرار ملتان سٹی کی پوسٹ پر اپنا آفیسر لانا چاہتے تھے
تاکہ عوام سے لوٹ مارنے کرنے والے افسران سے روازنہ کی بنیاد پر حصہ کھرا کیا جا سکے لیکن ان کا خواب انکے سیاسی رہنما شاہ محمود قریشی کے پے ایز پورا نہیں ہونے دے رہےتھے۔ذرائع کیمطابق شاہ محمود قریشی کے پےایزسب رجسٹرار کے علاؤہ رجسڑی برانچ کی ہر پوسٹ پر اپنا بندہ لاتے رہے جسکی وجہ سے لوٹ مار کا بازار گرم رہا۔اس صورتحال میں اعجاز ناراض ہوکر صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک کے نزدیک ہوگئے ۔ذرائع کیمطابق اس موقع پر ڈاکٹر اختر ملک نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور انکے بیٹے کی اعجاز شفیع ڈوگر سےصلح کرائی تو اعجاز شفیع ڈوگر کو راضی کرنے کیلئے انکا سب رجسٹرار لانے کا کام بھی کر دیا گیا
جسکے بعد سب رجسٹرار سٹی نعیم بشیر نے چارج سنبھال کر کام شروع کر رکھا ہے۔ذرائع کیمطابق سب رجسٹرار سٹی کیلئے آفیسر تلاش کرنے کاکام کلرک فرقان ملک نے سر انجام دیا ہے جسکے بعد رجسڑی برانچ کا کوئی پرسان حال نہیں رہا۔سب رجسٹرار نعیم بشیر چند منٹوں کےلئے ہی آفس آتے ہیں اسکے بعد کلریکل سٹاف ہی سب رجسٹرار کےطور پر کام کرتا نظر آتاہے لیکن تمام رجسٹریوں کےپوسٹمارٹم کلرک فرقان ملک کے ذمہ ہے اور لین دین کا کو بھی کلرک فرقان ملک نےدیکھنا ہوتا ہے ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں رجسڑی برانچ سٹی میں ہونے والے ٹرانسفر کے پیچھے بھی سیاسی آشیرباد ہے جب ایک کلرک نے انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ملتان ریجن کے ملزم کی رجسڑی برانچ سٹی میں تعیناتی پر قانونی مخالف کی تو اسے سرنڈر ہونا پڑا۔ اسی طرح دو افسربھی اسی طرح کے معاملات میں مداخلت پر اپنے اختیارات سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ذرائع کے مطابق اب اعجازِ ڈوگر نے رجسڑی برانچ ملتان سٹی کو پوری طرح گرفت میں لے رکھا ہے جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف کے نام سے جعل سازی سے لوٹ جا رہا ہے اور سیاسی شخصیت کو انکا حصہ پہنچایا جا رہا ہے اس حوالے سے جب سب رجسٹرار سٹی سے مؤقف کے لیے رابط کیا گیا تو انکا نمبر بند پایا گیا جبکہ اعجاز شفیع ڈوگر کا نمبر پر رابط کیا گیا تو ان کی طرف سے رات گئے تک کوئی جواب نہیں دیا۔

پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب

Shakira could face 8 years in jail

پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.