دلوں میں اتر جانے والوں کو موت نہیں آیا کرتی، موت اُن کی روح کو لے اڑے یا جسموں کو فنا کر ڈالے وہ زندہ رہتے ہیں
کیونکہ دلوں کے رشتے اٹوٹ ہوتے ہیں۔اس کی زندہ مثال وہ اداکار ہیں جنھوں نے اپنے جداگانہ انداز، دل موہ لینے والی اداؤں، بڑی بڑی مخمور آنکھوں، منفرد ہیئر سٹائل، جاذب نظر متوازن سراپے اور شوخ اداکاری کے بل پر لاتعداد دلوں میں کچھ یوں گھر کر لیا کہ آج اُن کی موت کو چار عشرے ہونے کے قریب ہیں لیکن ہر آنے والا دن وحید مراد کی شہرتوں کو دوام بخش رہا ہے۔
وحید مراد معروف فلم ڈسٹری بیوٹر نثار مراد کی اکلوتی اولاد تھے۔ نثار مراد کے ہاں کسی شے کی کمی نہ تھی اور اُن کا شمار متمول لوگوں میں ہوتا تھا۔ نثار مراد اور ان کی اہلیہ شیریں مراد نے اپنی اکلوتی اولاد کے لیے اپنی محبتوں کے در وا کر دیے۔ دنیا کی ہر نعمت اس بچے کے اشارہ ابرو کی منتظر رہتی۔
انھی محبتوں کے سائے میں پل کر جوان ہونے والا ویدو ( وحید مراد ) بھی والدین کی ہر خواہش پر پورا اترتا رہا۔ گریجویشن کے بعد وحید مراد نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے انگلش لٹریچر بھی کر لیا۔
اوائل جوانی اور دوران تعلیم وحید مراد کی گہری نگاہ اپنے والد کے کاروبار پر رہی اور انھوں نے یہ سوچ لیا تھا کہ وہ حصول تعلیم کے بعد والد کے شعبے میں اپنے ٹیلنٹ کو آزمائیں گے۔
والدین نے بھی بیٹے کی خواہشات کو مقدم سمجھا اور انھیں اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کا حق دیا۔
پنجاب حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کا حصہ نہیں بنے گی، وزیر داخلہ پنجاب
Shakira could face 8 years in jail
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، عالمی ادارہ صحت