اکثر ہم خبروں میں سنتے/دیکھتے/پڑھتے ہیں کہ فلاں شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ یا سنا ہے کہ ایک ملزم کو ایک خاص مدت کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔ ایسے میں اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دونوں ایک ہی عمل ہیں لیکن ان دونوں میں فرق ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ کیا فرق ہے؟
جرائم سے متعلق مقدمات میں کسی بھی ملزم کو عدالتی تحویل یا پولیس کی تحویل میں رکھا جاتا ہے۔ اس کے پیچھے ایک خاص مقصد ہے، حالانکہ یہ ضروری نہیں کہ ملزم کو حراست میں رکھا جائے جبکہ گرفتاری میں حراست ہوتی ہے۔ ایک ملزم کو کسی خاص مقصد کے لیے پولیس کی تحویل میں یا عدالتی تحویل میں رکھا جاتا ہے۔
ملزم کو حراست میں رکھا جاتا ہے تاکہ وہ کیس سے متعلق کسی ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کر سکے یا کسی گواہ کو دھمکا یا متاثر نہ کر سکے۔
جب کسی بھی جرم میں ملزم کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے تو وہاں اس کی تحویل مقرر کر دی جاتی ہے۔ یہ مجسٹریٹ فیصلہ کرتا ہے کہ آیا ملزم کو عدالتی تحویل میں رکھنا ہے یا اسے پولیس کی تحویل میں بھیجنا ہے۔ ایسے معاملات میں جہاں ملزم کو عدالتی تحویل میں بھیجا جاتا ہے، پولیس کو کسی بھی قسم کی پوچھ گچھ کے لیے عدالت سے اجازت لینا پڑتی ہے۔
عدالتی تحویل میں بھیجے گئے ملزمان کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ ایک کیس میں ملزم کو ضمانت ملنے تک یا کیس ختم ہونے تک عدالتی حراست میں رہنا پڑ سکتا ہے۔
کسی بھی مجرمانہ معاملے میں جب پولیس کسی ملزم کو گرفتار کر کے لاک اپ میں ڈالتی ہے تو اسے پولیس حراست کہا جاتا ہے ۔ حراست میں لینے کے بعد پولیس متعلقہ معاملے میں ملزم سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ اس کے لیے اسے مجسٹریٹ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
قواعد کے مطابق پولیس کی تحویل میں موجود شخص کو 24 گھنٹے کے اندر قریبی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوتا ہے جس کے بعد مجسٹریٹ ملزم کو عدالتی تحویل یا پولیس کی تحویل میں بھیجنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ پولیس کا محکمہ پولیس حراست کے دوران ملزمان کی حفاظت کا خیال رکھتا ہے۔
