امریکہ نے دو سال بعد گارسیٹی کو بھارت میں اپنا سفیر بنایا، تنازعات کیوں؟

امریکہ نے آخر کار لاس اینجلس کے سابق میئر ایرک گارسیٹی کو ہندوستان میں اپنا سفیر مقرر کر دیا ہے۔ بائیڈن حکومت نے انہیں جولائی 2021 میں اس عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔

لیکن بائیڈن کے قریب گارسیٹی کی تقرری کو اس وقت روک دیا گیا تھا۔ گارسیٹی پر میئر رہتے ہوئے ایک قریبی ساتھی کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کو نظر انداز کرنے کا الزام تھا۔

تاہم گارسیٹی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

بالآخر بدھ کو سینیٹ نے ان کی تقرری کو 42 کے مقابلے 52 ووٹوں سے منظور کر لیا۔ اگرچہ کچھ ڈیموکریٹس ان کی تقرری کے حق میں نہیں تھے اور انہوں نے اس تقرری کے خلاف ووٹ دیا۔

ہندوستان میں امریکی سفیر کا عہدہ جنوری 2021 سے خالی تھا۔ جبکہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط تجارتی اور دفاعی تعلقات کی وجہ سے یہ کافی غیر متوقع تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بائیڈن بھارت اور امریکہ کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے حق میں ہیں۔ درحقیقت امریکہ براعظم ایشیا میں چین کے اثر و رسوخ کو محدود کرنا چاہتا ہے۔ اس تناظر میں بھارت اپنے مقصد کے مطابق ہے۔

تاہم گارسیٹی کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں روس کی کشمکش پھنسی ہوئی ہے ۔ روس اور یوکرین کی جنگ میں بھارت نے اپنا رویہ غیر جانبدار رکھا ہے۔ اس سے امریکہ پریشان ہے۔

ہندوستان نے کھل کر اس جنگ کی مذمت نہیں کی ہے لیکن اس نے “اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے”۔

اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.